• Sun, 07 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’فلسطین کی آزادی ہی تمام مسائل کا حل ہے‘‘

Updated: December 05, 2025, 11:27 PM IST | New Delhi

روسی صدر ولادیمیر پوتن نےمسئلہ فلسطین کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے نفاذ کی وکالت کی، اسے مشرق وسطیٰ میں  امن کیلئے ناگزیر بھی قراردیا

Prime Minister Modi with President Vladimir Putin at the `India-Russia Business Forum` in New Delhi on Friday.
جمعہ کو نئی دہلی میں ’’ہندوستان-روس بزنس فورم‘‘ میں وزیراعظم مودی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ۔

  روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اپنے ۲؍ روزہ دورہ ٔہند  پر ہندوستانی میڈیا سے گفتگو  میں مسئلہ فلسطین کے حل  پر زور دیا ہے۔ انہوں  نے دوٹوک انداز میں کہا  ہےکہ ’’فلسطین  کی آزادی ہی تمام مسائل کا حل ہے۔‘‘  انہوں نے کہا کہ اس کیلئے کسی نئے منصوبہ کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اقوام متحدہ میں منظور ہونے والی  قراردادوں  کے نفاذ کے ذریعہ اسے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ 
آزاد ریاست ِ فلسطین کا  قیام تمام مسائل کا حل
  انڈیا ٹوڈے اور آج تک کو دیئے  گئے ایک انٹرویو میں فلسطین کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ولادیمیر پوتن نے کہاکہ ’’ہم کوئی نیا منصوبہ پیش نہیں کر رہے۔ ہمارا ہمیشہ سے یہ ماننا ہے کہ مسئلہ فلسطین کو حل کرنے  کا واحد راستہ  یہی ہے کہ اقوام متحدہ  میں کئی برسوں میں  جو قراردادیں  منظور کی گئی ہیں،انہیں  نافذ کیا جائے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’سب سے اہم اور واحد حل آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔‘‘ روسی صدر نے کہا کہ ’’یہی  تمام مسائل کے حل کی کلید بھی ہے۔‘‘  پوتن نے گفتگو    کے دوران اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین کا  منصفانہ اور دیرپا حل صرف اسی وقت ممکن ہے جب طویل عرصے سے زیر التواء بین الاقوامی فریم ورک اور معاہدوں پر عمل درآمد ہو۔
ایران اور عرب ممالک کی حمایت
 اس سوال پر کہ  ایران  -اسرائیل تنازع  پر وہ کس رائے کے حامل ہیں اور کیا عرب ممالک کو ایران کی طرح فلسطین کی زیادہ قوت کے ساتھ حمایت کرنی چاہئے، ولادیمیر پوتن نے فلسطین کیلئے   اپنے اہم اتحادی ملک ایران کی حمایت کی پزیرائی کی مگر اس بات سے اتفاق نہیں کیا کہ عرب ممالک نے فلسطین کی خاطر خواہ مدد نہیں کی۔
   انہوں نے کہاکہ ’’ ہرعرب  ملک اپنے اپنے طور پر فلسطین  اور اس کے عوام کیلئے فکر مند ہے اور مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔‘‘ روسی صدر نے کہا کہ’’کچھ کوششیں نظر آتی ہیں اور کچھ پردہ کے پیچھے ہی رہتی ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ کوئی کچھ نہیں کر رہا ہے۔‘‘
مسئلے کی پیچیدگی کا اعتراف بھی کیا
 پوتن  نے  مسئلہ فلسطین کی پیچیدگی کی طرف بھی توجہ دلائی اور کہا کہ اسے فوراً اور آسانی سے حل نہیں کیا جاسکتا۔ روسی صدر نے کہاکہ ’’یہ کوئی ایسا معاملہ نہیں ہے کہ چند ماہ میں یا  ایک بٹن دبا کر حل کر لیا جائے۔‘‘ انہوں نے صبر اور مسلسل کوششوں   پر زور دیا اور اس بات کو دہرایا کہ’’ حتمی مقصد آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہونا چاہیے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK